Posts

Showing posts from January, 2024

حضرت امام جعفر صادق / عمران رضا عطاری مـدنـی بنارسی

Image
  نام و نسب : امام ابو عبد اللہ جعفر صادق بن ابو جعفر محمد بن علي بن حسين بن علی بن ابو طالب الهاشمي العلوي الحسيني المدني رحمۃ اللہ علیہ۔ امام جعفر صادق رَضِیَ اللہُ عَنْہ کی والدہ محترمہ کا نام حضرت سیدتنا اُمِّ فَرْوَہ ہے جو کہ امیرُالمؤمنین حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی پوتی ہیں ۔ آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہ والدہ کی طرف سے ’’صدیقی‘‘ اور والد کی طرف سے ’’علوی وفاطمی‘‘ ہیں۔ امام جعفر صادق رحمۃ اللہ علیہ کی ولادت باسعادت سن 80 ہجری میں ہوئی، آپ نے حضرت سہل بن سعد اور دیگر صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی زیارت فرمائی ہے۔ اساتذہ :  قاسم بن محمد، عروہ بن زبیر، عطاء، نافع مولی ابن عمر، محمد بن مسلم زہری، محمد بن مکندر، عبید اللہ بن ابو رافع رضوان اللہ علیہم اجمعین۔    تلامذہ :  امام اعظم ابو حنیفہ ، ابن جریج، شعبہ، سفیان بن عیینہ، ثفیان ثوری، سلیمان بن بلال، یحیی بن سعید قطان، ابان بن تغلب، عبد الملک بن عبد العزیز، مالک بن انس، محمد بن ثابت بنانی رحمھم اللہ تعالیٰ۔  فضل و کمال  • امام اعظم ابوحنیفہ نعمان بن ثابت رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :  میں...

تخصص فی الحدیث ہی کیوں ؟ / مولانا فرحان المصطفی نظامی

Image
 *تخصص فی الحدیث ہی کیوں؟*                     *حافظ فرحان المصطفیٰ نظامی حنفی مدنی*                        *شعبة الإختصاص في الحديث ناگپور ہند*             عصر حاضر میں تخصصات     ( SPECIALIZATIONS) کی اہمیت و افادیت سے انکار ممکن ہی نہیں،بالخصوص علم حدیث میں تخصص کرنا وقت کی ضرورت ہے،آپ دیگر شعبہائے علوم فنون کا جائزہ لیں تو آپ کو فقہیات،اسلامیات، دینیات کے ماہرین نقاد کثیر تعداد میں مل جائیں گے لیکن علم حدیث کو آپ دیکھیں تو محسوس ہوگا کہ یہ علم وقت کے گزرنے کے ساتھ معدوم ہوتا جا رہا ہے۔           بہر حال ! جس قدر اسلاف نے تاریخ کے قرون اولٰی میں علم حدیث کی حفاظت و صیانت کے متعلق مختلف الانواع اور مختلف الجہات حصے پر کام کیا جس کا بیشتر حصہ متنوع عنوانات سے معنون ہو کر علومِ حدیثیہ کی صورت میں زندہ و تابندہ ہے لہٰذا اس کی تابندگی برقرار رکھنے کی خاطر اس میں تخصص لازمی ہے۔         ...

کتب ضعفا اور ثقات پر ایک نظر / عمران رضا عطاری مـدنـی بنارسی

  کتب ضعفا اور ثقات پر ایک نظر  ائمہ حدیث میں سے بعض نے صرف ثقات پر کتاب لکھی ، بعض نے خاص ضعفا پر بعض نے ثقات و ضعفا دونوں پر جب کہ کئی محدثین نے خاص کتب کے رجال پر کتابیں لکھیں۔ ذیل میں تفصیل ملاحظہ فرمائیں : مصنف کتاب موضوع امام یحیی بن معین تاریخ ابن معین   امام ابو زرعہ رازی اسامی الضعفاء ضعفا امام بخاری التاریخ الکبیر رواۃ عامہ امام بخاری التاریخ الصغیر رواۃ عامہ امام بخاری التاریخ الاوسط رواۃ عامہ امام ابن ابی حاتم الجرح والتعدیل رواۃ عامہ امام بخاری الضعفاء الصغیر ضعفا امام بخاری الضعفاء الکبیر ضعفا امام نسائی الضعفاء والمتروکین ضعفا امام عقیلی الضعفاء الکبیر ضعفا امام ازدی الضعفاء ضعفا امام ساجی الضعفاء ضعفا امام ابن حبان المجروحین ضعفا امام ابن عدی الكامل في ضعفاء الرجال ضعفا امام دار قطنی الضعفاء والمتروکین ضعفا ابن جوزی الضعفاء والمتروکین ضعفا امام ذہبی میزان الاعتدال ضعفا امام ذہبی المغنی فی الضعفاء ضعفا امام ذہبی دیوان الضعفاء ضعفا امام ابن حجر عسقلانی لسان المیزان ضعفا امام عجلی الثقات ثقات امام ابن حبان الثقات ثقات ابن شاہین تاریخ اسماء الثقات...

فقہ کی تعریف و مفہوم / فقہ کی تعریف / مفتی انس قادری عطاری/ عمران رضا عطاری مـدنـی بنارسی

Image
 فقہ کی تعریف و مفہوم ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ  ماخوذ : حجیت فقہ، ص19 تا 21۔  از : استاذ الفقہ مفتی انس رضا عطاری مدنی  شائع کردہ : عمران رضا عطاری مدنی  ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ فقہ کا لغوی معنی فہم یعنی سمجھنا ہے۔  اللہ تعالیٰ قرآن پاک میں فرماتا ہے   ﴿وَإِن مِّنْ شَيْءٍ إِلَّا يُسَبِّحُ بِحَمْدِهِ وَلَكِن لَّا تَفْقَهُونَ تَسْبِيحَهُمْ ﴾   ترجمہ کنز الایمان : اور کوئی چیز نہیں جو اسے سراہتی ہوئی اس کی پاکی نہ بولے ہاں تم ان کی تسبیح نہیں سمجھتے۔ (سورة الاسرار، سورۃ : 17 ، آیت : 44) فقہ کا اصطلاحی معنی :   شرعی احکام کی معرفت ہے۔  خطیب بغدادی رحمۃ اللہ علیہ فقہ کی اصطلاحی تعریف کرتے ہوئے فرماتے ہیں :  " الفقه معرفة الاحكام الشرعية التي طريقها الاجتهاد والأحكام الشرعية هي الواجب ، والندب ، والمباح ، والمحظور، والمكروه ، والصحيح ، والباطل . ترجمہ: فقہ احکام شرعیہ کی معرفت ہے ۔ وہ احکام جو اجتہاد کے طریقہ سے واضح کئے گئے ہیں۔ احکام شرعیہ میں واجب، مستحب ، مباح ، ناجائز مکرو...

اختیارات مصطفی ﷺ / عمران رضا عطاری مـدنـی بنارسی

Image
  *اختیارات مصطفیٰ ﷺ /  ایک کی گواہی دو کے قائم مقام*  ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ  *✍🏻 مولانا عمران رضا عطاری مدنی*   ماخوذ : رسالہ "اختیارات مصطفیٰ ﷺ" ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ شرع شریف نے کئی مقامات پر دو شخص کی گواہی کو کئی شرائط کے ساتھ لازم و ضروری قرار دیا ہے وہاں پر ایک شخص کی گواہی کافی نہیں۔  چناں چہ قرآن مقدس میں ارشاد ہوتا ہے : • وَ اسْتَشْهِدُوا شَهِيدَيْنِ مِنْ رِجَالِكُمْ فَإِنْ لَّمْ يَكُونَا رَجُلَيْنِ فَرَجُلٌ وَامْرَأَتْٰنِ مِمَّنْ تَرْضَوْنَ مِنَ الشُّهَدَاءِ أَنْ تَضِلَّ إِحْدُ بِهُمَا فَتُذَكِّرَ احْدُ بِهُمَا الْأُخْرَى .  ترجمہ : اپنے مردوں میں سے دو کو گواہ بنالو اور اگر دو مرد نہ ہوں تو ایک مرد اور دو عورتیں ان گواہوں سے جن کو تم پسند کرتے ہو کہ کہیں ایک عورت بھول جائے تو اُسے دوسری یاد دلا دے گی۔ القرآن الكريم، سوره بقره، الآية : ۲۸۲) لیکن رسول مختار ﷺ کو اللہ پاک نے اس معاملے میں بھی اختیار کامل عطا فرمایا کہ جس فرد واحد کی گواہی چاہیں دو کے قائم مقام کر دیں۔ • نب...

حلیئہ مصطفی ﷺ / عمران رضا عطاری مـدنـی بنارسی

Image
نام رسالہ :"حلیۂ مصطفیٰ ﷺ  *مؤلف :* مولانا عمران رضا عطاری مدنی ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ  * مـوضـوع :* اللہ پاک نے جس طرح دیگر اوصاف میں نبی اکرم ﷺ کو بے مثل و بے مثال پیدا فرمایا ہے، اسی طرح حضور اکرم ﷺ  کو حسن و جمال میں بھی بے مثال پیدا فرمایا، حضرت آدم علیہ السلام سے لیکر آج تک اور تاقیامت نہ کوئی حضور ﷺ کی طرح خوبصورت پیدا ہوا اور نہ ہوگا۔ • امام شہاب الدین قسطلانی رَحْمَةُ اللهِ تَعَالٰی عَلَيْهِ فرماتے ہیں:  کامل ایمان یہ ہے کہ بندہ اس پر یقین رکھے کہ جس طرح اللہ پاک نے حضور اکرم ﷺ کو پیدا فرمایا اس طرح مخلوق میں نہ پہلے کوئی ظاہر ہوا نہ بعد میں ۔  • امام قرطبی رحمة الله تعالى عَلَيْہ فرماتے ہیں: ہمارے لیے حضور ﷺ  کا مکمل حسن و جمال ظاہر نہیں کیا گیا کیوں کہ ہماری آنکھوں میں اتنی طاقت نہیں کہ آپ و دیکھ سکیں۔ (المواهب اللدنية بالمنح المحمدية، ج:2 ، ص: 5)  زیر نظر رسالے " حلیۂ مصطفیٰ ﷺ " میں نبی اکرم ﷺ کے حسن و جمال کو تفصیلی طور پر بیان کیا گیا ہے، جگہ بجگہ عبارت کو مزید خوبصورت کرنے کے لیے امام اہلسنت امام احمد ر...

شان صدیق اکبر رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ / عمران رضا عطاری مـدنـی بنارسی

Image
  *رسالہ شان صدیق اکبر*   زیر مطالعہ کتاب: *"شان صدیق اکبر بزبان محبوب اکبر ﷺ"* رفیقِ درس،حضرت مولانا محمد عمران عطاری مدنی زید علمہ کی ایک علمی کاوش ہے، یہ کتاب در اصل، محدث جلیل، حافظ جلال الدین سیوطی شافعی المتوفٰی911ھ کی تالیف کردہ کتاب" *الروض الأنيق في فضل الصديق"* کا اردو ترجمہ ہے، جو اپنے موضوع پر ایک ہمہ جہت تالیف ہے،          *فاضلِ موصوف کے ترجمے میں بہت سی خوبیاں پنہاں ہیں:*  * ترجمہ نگاری کے اسالیب کو مد نظر رکھتے ہوے جامع اسلوب اور سہل انداز پر ترجمہ کیا گیا ہے •لفظی پیچیدگیوں سے احتراز کرتے ہوے بامحاورہ اور سلیس ترجمہ کیا گیا ہے  • جملوں کی تقدیم و تاخیر میں اصلِ متن کی جامعیت اور ترتیب و ترکیب کا لحاظ کیا گیا ہے  *متکلم کی مراد کو سمجھانے کے لیے اردو زبان کی ساخت کے اعتبار لفظوں اور جملوں کو ترتیب دیا گیا ہے • سہل اسلوب کو پیش نظر رکھتے ہوے، مبھم کی توضیح، تعریض اور اشارے، اور رمز و کنایہ کو خوبصورت اندازِ بیان کے زریعے واضح کیا گیا ہے۔               علاؤہ ازیں بہت سی خوبیاں ہیں جو ...