Posts

Showing posts from June, 2024

کتاب معارف علم غیب

Image
کتاب معارف علم غیب  مرتّبہ : مولانا ارسلان احمد مصباحی (بنارسی) 16 ذو الحجہ 23 جون / بروز اتوار عزیز گرامی وقار مولانا ارسلان مصباحی (مدن پورہ) کے گھر بغرض ملاقات حاضر ہوئی ، مختلف ٹوپک پر تبادلۂ خیال ہوا ، اسی دوران موصوف نے اپنی تصنیف لطیف بنام `"معارف علم غیب"` عطا فرمائی ، یہ کتاب ہند کے مشہور اشاعتی مکتب صراط پبلیکیشنز [مراد آباد] سے شائع ہوئی ہے، کتاب کا سرِ ورک جہاں دیدہ زیب ہے وہیں کتاب کے صفحات ، فارمیٹنگ بھی بہترین انداز پر کی گئی ہے ، موصوف نے شروع میں کسی دوسرے موضوع پر لکھنے کا ارادہ کیا تھا مگر حضرت علامہ عبد المبین نعمانی مصباحی حفظہ اللہ نے عقائد پر کچھ لکھنے کا حکم دیا، چناں چہ کم وقت ہی میں علم غیب جیسے مشہور موضوع پر کتاب تیاری کرکے حضرت نعمانی صاحب کی بارگاہ میں بغرض تصحیح پیش کی ، حضرت نے محبت و شفقت کا اظہار کرتے ہوئے کتاب کی اول تا آخر تصحیح فرماکر تقریظ بھی عطا فرمائی ، ساتھ میں بدر الفقہا علامہ مفتی بدر عالم مصباحی [ پرنسپل : الجامعۃ الاشرفیہ مبارک پور ] نے بھی کتاب پر تقریظ عطا فرمائی ہے ۔ جس سے کتاب کی اہمیت کو مزید چار چاند لگ گئے ۔  کتاب اپنے موضو...

فینشی بالوں پر ایک نظر

Image
فینشی بالوں پر ایک نظر ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ از : عمران رضا عطاری مدنی بنارسی  شعبہ تخصص فی الحدیث ناگپور  ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ آج کل اکثر نوجوانوں کا بال رکھنے کا انداز سمجھ سے بالا تر ہے ، ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ نبی اکرم ﷺ کی سنت پر عمل کرتے ہوئے زلفیں رکھتے : کبھی آدھے کان کی لو تک ، کبھی پورے کان کی لو تک، کبھی اتنے بڑھاتے کہ شانوں کو چومنے لگیں، مگر افسوس کہ آج کل بال رکھنے میں نبی اکرمﷺ کے دشمنوں: یہود و نصارٰی کے اسٹائل پر عمل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، کسی نے آدھے بال کٹوائے آدھے چھوٹ دیے، کسی کے آگے کے بال بڑے بڑے تو پچھے کے بالکل چھوٹے ، کسی نے بالوں میں عجیب و غریب انداز میں کٹ لگایا ہوا ہے حالاں کہ ہمارے پیارے دین اسلام میں اس طرح فاسقوں جیسی صورت بنانے ان کے انداز پر بال رکھنے سے منع کیا گیا ہے ۔ نبی اکرم ﷺ نے ایک بچے کو دیکھا کہ جس کے سر کے کچھ بال کو مونڈ دیا گیا تھا جب کہ بعض جگہ کے بال چھوڑے ہوئے تھے، آپ نے اس سے منع فرمایا اور ارشاد فرمایا : ...

خواجہ سرا (ہجڑا) اسلام کی نظر میں

Image
خواجہ سرا (ہجڑا) اسلام کی نظر میں  ___________________________________ از : عمران رضا عطاری مدنی بنارسی  شعبہ تخصص فی الحدیث ناگپور ___________________________________ خواجہ سراوں کے حقوق     چہار جانب نظر کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ فی زمانہ ہجڑوں کو اہمیت دینا تو دور کی ان کو زمانے کا ناسور سمجھا جاتا ہے ،پھر ان کو تکلیف دینا ، برا بھلا کہنا وغیرہ لوگ اپنا حق سمجھتے ہیں حالاں کہ قرآن پاک و حدیث نے ہمیں اس بات کا پابند کیا ہے کہ کسی مسلمان کو ایذا نہ دی جائے۔حتی کہ ایک خنثٰی کا مضمون پڑھنے کو ملا جس میں اس نے یہ درد بھرے انداز میں بیان کیا کہ گھر ہو یا باہر ، ہر طرف اسے ذلت و رسوائی اور بے عزتی کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے ان سے خودکشی کرنے کا فیصلہ کرلیا ……. الخ  یہ ماحول اس وجہ سے بن رہا ہے کہ لوگوں نے تعلمات اسلام پر عمل کرنا چھوڑ دیا ہے وگرنہ اسلام نے کب اس بات کی اجازت دی ہے کہ دوسوں کی عزتیں پامال کی جائیں ، اسلام نے تو ایک دوسرے تکلیف دینے ، مذاق اڑانے اور ایک دوسرے پر ہنسنے سے بھی منع فرمایا ہے۔  لیکن یہاں قابل غور بات یہ بھی یہ ہے موجودہ د...

Kya janwaron ko zabah karna un par zulm hai?

Image
  Kya janwaron ko zabah karna un par zulm hai? ✒️🖇️: *Muhammad Arif Raza Madani _____________________________________ *Sawal* Janwar ko zabah karna ghair fitri amal hai. Qudrat ne unhe zindagi di hai to insano ko koi haq nahi ke woh unki zindagi ko khatam kar de. *الجواب بعون الملک الوھاب* Janwaron ke zabah ke amal ko ghair fitri aur zulm qarar dena hikmat e Ilahi (حکمت الہی) se nawaqifiyat ki daleel hai. Is ko hum darj zail muqaddamon mein bayan karenge: (1) Janwar do tarah ke hain: (1) Jo aql o sha'oor rakhne wale ya taqatwar hain. Yeh apni taqat o quwwat aur apni chaalaki ke zariye apni ghiza hasil kar lete hain jaise sher, cheetah, kutte, billiyan waghera. Yeh janwar apni ghiza hasil karne mein insano ke mohtaaj nahi. Neiz yeh apni hifazat khud kar lete hain aur yeh apni hifazat mein dosron ke mohtaaj nahi hain. (2) Woh janwar jo na to taqat o quwwat rakhte hain aur na hi aql o sha'oor jiske zariye apna rizq hasil kar saken, balki inka rizq insano par munhasir hai jaise ba...

کیا جانوروں کو ذبح کرنا ان پر ظلم ہے

Image
  کیا جانوروں کو ذبح کرنا ان پر ظلم ہے ✒️🖇️ : محمد عارف رضا مدنی  _______________________     سوال  جانور کو ذبح کرنا غیر فطری عمل ہے قدرت نے اسے زندگی دی ہے تو انسانوں کو کوئی حق نہیں ہے کہ وہ ان کی زندگی کو ختم کر دے   الجواب بعون الملک الوھاب  جانوروں کے ذبح کے عمل کو غیر فطری اور ظلم قرار دینا حکمت الہی سے ناواقفیت کی دلیل ہے اس کو ہم درج ذیل مقدموں میں بیان کریں گے  (1) جانور دو طرح کے ہیں (1) جو عقل و شعور رکھنے والے یا طاقتور ہیں یہ اپنی طاقت و قوت اور اپنی چالاکی کے ذریعے اپنی غذا حاصل کر لیتے ہیں جیسے شیر چیتا کتے بلیاں وغیرہ یہ جانور اپنی غذا حاصل کرنے میں انسانوں کے محتاج نہیں نیز یہ اپنی حفاظت خود کر لیتے ہیں یہ اپنی حفاظت میں دوسروں کے محتاج نہیں ہیں (2) وہ جانور جو نہ تو طاقت و قوت رکھتے ہیں اور نہ ہی عقل و شعور جس کے ذریعے اپنا رزق حاصل کر سکیں بلکہ ان کا رزق انسانوں پر منحصر ہے جیسے کہ بکری بہنس وغیرہ نیز یہ اپنی حفاظت میں بھی انسانوں کے محتاج ہیں (2) انسان عمومی طور پر مفاد پرست واقع ہوا ہے وہ ہر چیز میں اپنا فائدہ ...

لفظ اِدْغَام درست ہے یا اِدِّغَام؟

Image
لفظ اِدْغَام درست ہے یا اِدِّغَام ؟ جواب: جی دونوں طرح درست ہے اگر اِدْغَام ہو تو باب اِفْعال سے ہوگا اور اگر اِدِّغَام ہو تو باب افتعال سے ہوگا اصل میں اِدْتِغَام تھا باب افتعال کا فا کلمہ دال تھا، تائے افتعال کو وجوبًا دال سے بدل کر دال کا دال میں وجوبًا ادغام کر دیا گیا۔۔۔ کوفی حضرات کی عبارات میں یہ باب اِفْعَال سے جبکہ بصری حضرات کی عبارات میں یہ باب اِفتعال سے مستعمل ملتا ہے۔۔۔  دونوں ہی صورتوں میں معنی ایک ہی ہوتا ہے ایک حرف کا دوسرے حرف میں ادغام کرنا۔۔۔ (مأخوذ أز شرح تصریف العزی للتفتازانى ص ١٤٣)

بسم اللہ کی نحوی ترکیب اور صرفی تحقیق

Image
*بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم*  *ترجمہ*  اللہ کے نام سے شروع جو بہت مہربان رحمت والا    *صرفی تحقیق*  ("با" ) سہ اقسام - حرف  (اسم) سہ اقسام - اسم  شش اقسام - ثلاثی مجرد  ہفت اقسام - ناقص واوی  (اللہ)  سہ اقسام- اسم  شش اقسام - ثلاثی مجرد  ہفت اقسام - مھموز  *لفظ (اللہ) کی تحقیق:-* أَلله : عربي [اسم] ذات واجب الوجود، معبود حقیقی کا نام (اس کی اصل آلہ ہے جس پر الف لام داخل ہے ۔ بعد میں ہمزہ کو خزف کرکے دونوں لاموں کو ادغام کردیا گیا)۔ المعانی ( الرحمٰن ) سہ اقسام - اسم مشتق صفت مشبہ  شش اقسام - ثلاثی مجرد از باب سمع ہفت اقسام - صحیح  (الرحیم)  سہ اقسام اسم مشتق صفت مشبہ  شش اقسام ثلاثی مجرد از باب سمع  ہفت اقسام صحیح  *ترکیب نحوی*   (باء) حرف جر (اسم) مجرور جار مجرور سے مل کر ظرف مستقر (اَبْتَدِی) سے ابتدی فعل انا ضمیر پوشیدہ فاعل ( اللہ ) اسم جلالت موصوف ( الرحمٰن ) صفت اول ( الرحیم ) صفت ثانی , اسم جلالت اپنے دونوں صفتوں سے مل کر مفعول بہ فعل فاعل مفعول بہ اور ظرف مستقر سے مل کر جملہ فعل...